Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر17

وہ ایک سیاہ اندھیری بھیانک رات تھی. جب. وہی خوفناک. گھنے جنگل میں. وہ گھٹنوں کے بل بیھٹا جھک کر انسانی خوان پی رہا تھا چاروں سمت سے خون خار بھیڑیوں کی آوازیں آرہی تھی ان خوفناک آوازوں سے رات کا منظر دل ہلا کر رکھ دیتا تھا پر وہ بنا ڈر اور خوف اُس انسان کا خون پینے میں مگن تھا ۔۔اس رات میں اُس کی خوبصورت آنکھیں گلڈن بلیک شیڈ میں چمک رہی تھی ۔۔۔ جیسے ہی اُس انسان کا خون. جسم سے ختم ہوا اُس نے اُسے وہی پھینکا اور اپنے بڑے نوکیلے دانت اور ہونٹوں پر لگے خون کو صاف کیا سامنے سے دو تین بھیڑے اردگر گھومتے ہوئے ڈھڑنے لگے وہ بھی ان بھڑیوں کو گھور کر غصہ سے دیکھنے لگا ۔۔۔۔۔ تیز رفتار سے. ڈھڑتے ہوئے. ان تینوں پر جھپٹا پورے جنگل میں اُس کی آواز گونج رہی تھی. ۔۔۔۔ اُس نے بھیڑیوں کو اُٹھا کر درخت پر دے مارا وہ تینوں. ٹکراتے ہوئے زور سے زمین بوس ہوگے وہ خطرناک بھیڑے اُس کا کچھ بگڑانا سکے اُٹھ کر وہاں سے بھاگ گئے اُس کی آنکھیں خوشی سے چمک رہی تھی. ۔۔۔ اور. وہ گھر کی سمت جانے لگا ۔۔… ۔۔۔۔…… ادیان کا فون بھی اف ہے پتہ نہیں کہا چلا گیا ہے زالفہ ارون سے فون پر بات کررہی تھی ۔ ۔ ۔ تم پریشان مت ہو آجائے گا ارون نے بولا۔ ۔۔ میں دیکھتا ہوں کہاں ہے ارون بول کر فون بند کر دیتا ہے ۔۔ ۔ ۔۔۔۔ زالفہ پریشانی کے علم میں عابش کے روم کی طرف ۔ چلی جاتی ہے ۔۔ نانو نانو عابش چلاتے ہوئے اُٹھ بیٹھتی ہے ۔۔۔ شاید ہی عابش نے کوئی برا خواب دیکھ لیا تھا زالفہ جلدی سے عابش کے قریب آئی کیا ہوا عابش ۔۔۔ عابش رونے لگ جاتی زالفہ کے گلے سے لگ کر ۔۔۔ عابش کا چہرہ برے خواب کی وجہ سے سہم گیا تھا ۔۔۔ عابش نے خواب کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ۔۔۔ نانو خواب میں آگئ تھی خ اچانک روتے ہوئے عا بش کو ادیان کا خیال آیا ۔۔ آنسو صاف کیے اور زالفہ سے الگ ہوئی ۔۔۔ میں منہ دھو کر آتی ہوں آنٹی ۔۔۔۔ عابش اُٹھ کر واش روم میں چلی جاتی ہے ۔۔۔ رات کے ایک بج رہا تھا ۔۔۔ ادیان ابھی تک نہیں آیا تھا واپس ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ زالفہ کا فون بجتا ہے ۔۔۔۔ زالفہ کال ریسیو کرتی ہے ارون ادیان کو کال پر بتا رہا ہوتا ہے ادیان آگیا زالفہ تم فضول میں پریشان ہورہی تھی ۔۔ وہ ٹھیک تو ہے ۔۔۔ زالفہ فون پر پوچھ رہی تھی عابش منہ دھو کر آتی ہے تو زالفہ ارون سے کال پر بات کررہی تھی عابش کھڑکی میں کھڑے ہو کر زالفہ کی ساری باتیں سن رہی ہوتی ۔۔۔ ہاں وہ ٹھیک ہے ارون نے بتایا ۔۔۔ جب کے وہ ٹھیک نہیں تھا ارون نے زالفہ سے جھوٹ کہا تھا ۔۔۔ اچھا وہ کہاں ہے سو رہا ہے ۔ ۔ اوکے اُٹھے تو ادیان سے کہے مجھے سے آکر مل لے ۔۔۔ اوکے پھر زالفہ فون بند کردیتی ہے ۔۔۔ عابش کچھ کھاو گی تم ۔۔۔ زالفہ نے عابش سے پوچھا ۔۔ نہیں آنٹی مجھے. بھوک نہیں ۔۔۔ اور آپ ْ آرام کرے ۔۔۔ میری وجہ سے اپ نے ٹھیک سے آرام نہیں کیا ۔۔۔۔ اچھا چلو ٹھیک ہے تم کو جب بھوک لگے میں لاونچ میں ہوں اوکے ۔۔۔ جی آنٹی عابش نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔ زالفہ روم سے چلی گئ ۔۔۔ عابش کھڑکی پر کھڑے ادیان کی روم کی وینڈو کو دیکھتی رہی ۔۔ ادیان اس وقت اپنے بیڈروم میں تھا ۔ ۔ اُس نے فاسٹ ٹائم بلڈ پیا تھا اور بلڈ پینے سے ادیان کی enrgy or بڑھ گئی ۔۔۔۔ ارون سمجھ گیا تھا ادیان کی پاورز کو دیکھ کر ۔ کہ ادیان نے بلڈ پیا ہے ۔۔۔۔ ارون نے ادیان سے اس وقت بات نہیں کی تھی کیوں کہ وہ ادیان کا غصے کو بہت اچھی طرح جانتا تھا ۔۔۔ ادیان کو کسی بھی حال میں بلڈ پینا نہیں چاہیے تھا ادیان نے خون چکا نہیں بلکے ایک انسان کی جان تک لے لی تھی اور اُس کا پورا خون پی لیا تھا ۔۔۔ ۔۔۔ ارون کافی پریشان تھا اس وجہ سے کیوں اس وجہ سے ادیان کو بلڈ کی طلب لگ جائے گی ۔ ۔ اور یہ بات نہ ادیان کے لیے ٹھیک تھی نہ ارون اور زالفہ کے لیے ارون نے سوچ لیا تھا وہ ادیان کو یہاں سے کوریا لے جائے گا۔ ۔۔۔ ارون نے پوری رات اسی پریشانی میں گزری ۔۔۔۔۔ اور یہ بات زالفہ سے چھپ نہیں سکتی تھی ۔۔۔۔ ادیان سورہا تھا وہ جنگل سے آکر ڈائریکٹ روم میں چلا گیا تھا اور جاتے ہی سو گیا تھا ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ عابش کب سے ادیان کی راہ دیکھ رہی تھی کہ شاید ادیان باہر نظر آجائے ۔۔۔ ہر رات گزرتی جارہی تھی پر ادیان کو نہ آنا تھا نہ ہی وہ آیا ۔۔۔۔ عابش کے آنکھوں سے آنسو کے نکل کر گرے کمرے سے نکل کر باہر ْآئی لاونچ میں بہت خاموشی تھی ۔۔۔ وہ چلتی ہوئی اپنی نانو کے روم کی طرف چلی گئ ۔۔۔ گیٹ کھولا تو سامنے ہی وہ منظر پھر سے آنکھوں کے سامنے آئے اُس کی آنکھوں میں آنسو بھر گئے وہ چلتی ہوئی بیڈ کے پاس آئی روم ویسے ہی تھا ہر چیز ویسے ہی تھی اُس کی نانو نہیں تھی ان کی بکس سائٹ ٹیبل پر رکھی تھی جو وہ پڑھتی رہتی تھی اکثر ۔۔۔ نانو کہاں چلے گئی آپ میں کتنی اکیلی ہوگئی ہوں ابھی تو آپ سے بہت کچھ شیر کرنا تھا ۔۔۔ عابش وہی سائٹ کروان سے ٹیک لگا کر بیٹھا گئی ۔۔۔ اسے اپنی نانو بہت یاد آرہی تھی اگر ابھی آپ ہوتی تو میری ادیان سے کوئی لڑائی نہیں ہوتی سب کچھ ٹھیک ہوتا ۔۔۔ ادیان تم تو مجھ سے محبت کرتے ہو پھر میری باتوں کق برا کیوں منانا میں نے کہا چلے جاو اور تم چلے گئے ۔۔۔ عابش دل میں سوچ رہی تھی ۔۔۔ آنسو مسلسل آنکھوں سے بہتے جارہا تھا ۔۔۔

   0
0 Comments